Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب سے صحبت بگڑ رہی ہے کیونکر کوئی بناوے اب

میر تقی میر

کب سے صحبت بگڑ رہی ہے کیونکر کوئی بناوے اب

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کب سے صحبت بگڑ رہی ہے کیونکر کوئی بناوے اب

    ناز و نیاز کا جھگڑا ایسا کس کے کنے لے جاوے اب

    سو چتے آتے ہیں جی میں پگڑی پر گل رکھے سے

    کس کو دماغ رہا ہے اس کے جو حرف خشن اٹھاوے اب

    تیغ بلند ہوئی ہے اس کی قسمت ہوں گے زخم رسا

    مرد اگر ہے صید حرم تو کوئی جراحت کھاوے اب

    داغ سر و سینے کے میرے حسرت آگیں چشم ہوئے

    دیکھیں کیا کیا عشق ستم کش ہم لوگوں کو دکھاوے اب

    دم دو دم گھبراہٹ ہو تو ہو سکتا ہے تدارک بھی

    جی کی چال سے پیدا ہے سو کوئی گھڑی میں جاوے اب

    دل کے داغ بھی گل ہیں لیکن دل کی تسلی ہوتی نہیں

    کاشکے دو گلبرگ ادھر سے باؤ اڑا کر لاوے اب

    اس کے کفک کی پامالی میں دل جو گیا تھا شاید میرؔ

    یار ادھر ہو مائل ٹک تو وہ رفتہ ہاتھ آوے اب

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1574

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے