Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہو تو کب تئیں یوں ساتھ تیرے پیار رہے

میر تقی میر

کہو تو کب تئیں یوں ساتھ تیرے پیار رہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہو تو کب تئیں یوں ساتھ تیرے پیار رہے

    کہ دیکھا جب تجھے تب جی کو مار مار رہے

    ادا و ناز سے دل لے چلا تو ہنس کے کہا

    کہ میرے پاس تمہارا بھی یادگار رہے

    ہم آپ سے جو گئے ہیں گئے ہیں مدت کے

    الٰہی اپنا ہمیں کب تک انتظار رہے

    ہوس اسیروں کے ٹک دل کی نکلے کچھ شاید

    کوئی دن اور اگر موسم بہار رہے

    اٹھا جو باغ سے میں بے دماغ تو نہ پھرا

    ہزار مرغ گلستاں مجھے پکار رہے

    لیا تو جاوے بھلا نام منہ سے یاری کا

    جو ہم ستم زدوں سے یار کچھ بھی یار رہے

    وصال ہجر ٹھہر جاوے کچھ نہ کچھ آخر

    جو بے قرار مرے دل کو بھی قرار رہے

    کریں گے چھاتی کو گلزار ہم جلا کر داغ

    جو گل کے سینے میں ایسا ہی خار خار رہے

    تکوں ہوں ایک سا میں گرد راہ کو اس کی

    نہ کیونکے دونوں مری آنکھوں میں غبار رہے

    نہ کریے گریۂ بے اختیار ہرگز میرؔ

    جو عشق کرنے میں دل پر کچھ اختیار رہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1883

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے