Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتا ہے کون میرؔ کہ بے اختیار رو

میر تقی میر

کہتا ہے کون میرؔ کہ بے اختیار رو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہتا ہے کون میرؔ کہ بے اختیار رو

    ایسا تو رو کہ رونے پہ تیرے ہنسی نہ ہو

    پایا گیا وہ گوہر نایاب سہل کب

    نکلا ہے اس کو ڈھونڈنے تو پہلے جان کھو

    کام اس کے لب سے ہے مجھے بنت العنب سے کیا

    ہے آب زندگی بھی تو لے جائے مردہ شو

    سنتے نہیں کہے جو نہ کہیے تو دم رکے

    کچھ پوچھیے نہ قصہ ہمارا ہے گو مگو

    مشعر ہے بے دماغی پہ مطلق نہ بولنا

    ہم دیں تمہیں دعا ہمیں تم گالیاں تو دو

    کرنا جگر ضرور ہے دل داد گاں کو بھی

    وہ بولتا نہیں تو تم آپھی سے چھیڑ لو

    اے غافلان دہر یہ کچھ راہ کی ہے بات

    چلنے کو قافلے ہیں یہاں تم رہے ہو سو

    گردش میں جو کوئی ہو رکھے اس سے کیا امید

    دن رات آپھی چرخ میں ہے آسمان تو

    جب دیکھتے ہیں پاؤں ہی دابو ہو اس کے میرؔ

    کیوں ہوتے ہو ذلیل تم اتنا تو مت دبو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1234

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے