کیسی سعی حوادث نے کی آخر کار ہلاک کیا
کیسی سعی حوادث نے کی آخر کار ہلاک کیا
کیا کیا چرخ نے چکر مارے پیس کے مجھ کو خاک کیا
ایسا پلید آلودۂ دنیا خلق نہ آگے ہوا ہوگا
شیخ شہر موا کہتے ہیں شہر خدا نے پاک کیا
قدرت حق میں کیا قدرت جو دخل کسو کی فضولی کرے
اس کو کیا پرکالۂ آتش مجھ کو خس و خاشاک کیا
آہ سے تھے رخنے چھاتی میں پھیلنا ان کا یہ سہل نہ تھا
دو دو ہاتھ تڑپ کر دل نے سینۂ عاشق چاک کیا
خوگر ہونا حزن و بکا سے میرؔ ہمارا یوں ہی نہیں
برسوں روتے کڑھتے رہے ہم تب دل کو غم ناک کیا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1550
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.