کریہہ الشکل ہیئت آن کر ایسی نہیں دیکھی
کریہہ الشکل ہیئت آن کر ایسی نہیں دیکھی
کہ صورت آسماں کی دیکھ کر میں نے زمیں دیکھی
کبھو دیکھو گے تم جو وہ طرح دار اس طرف آیا
طرح ترکیب ایسی ہم نے اب تک تو نہیں دیکھی
مہ یک ہفتہ دل کش اس قدر کاہے کو ہوتا ہے
کروں ہوں شکر کے سجدے کہ میں نے وہ جبیں دیکھی
کہاں وہ طرز کیں اس کی کہاں چین جبیں اس کی
لگا کر بارہا اس شوخ سے تصویر چیں دیکھی
گریباں پھاڑ ڈالیں دیکھ کر دامن کشاں اس کو
پھٹے خرقے بہت جو چاک کی وہ آستیں دیکھی
ترے بیمار کی بالیں پہ جا کر ہم بہت روئے
بلا حسرت کے ساتھ اس کی نگاہ واپسیں دیکھی
نظر اس کی حیا سے میرؔ پشت پا پر اکثر ہے
کنھوں نے کاہے کو اس کی سی چشم شرمگیں دیکھی
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1301
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.