Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتا ہوں اللہ اللہ درویش ہوں سدا کا

میر تقی میر

کرتا ہوں اللہ اللہ درویش ہوں سدا کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کرتا ہوں اللہ اللہ درویش ہوں سدا کا

    سرمایۂ توکل یاں نام ہے خدا کا

    میں نے نکل جنوں سے مشق قلندری کی

    زنجیر سر ہوا ہے تھا سلسلہ جو پا کا

    یا رب ہماری جانب یہ سنگ کیوں ہے عائد

    جی ہی سے مارتے ہیں جو نام لے وفا کا

    کیا فقر میں گزر ہو چشم طمع سیئے بن

    ہے راہ تنگ ایسی جیسے سوئی کا ناکا

    ابر اور جوش گل ہے چل خانقہ سے صوفی

    ہے لطف میکدے میں دہ چند اس ہوا کا

    ہم وحشیوں سے مدت مانوس جو رہے ہیں

    مجنوں کو شوخ لڑکے کہنے لگے ہیں کاکا

    آلودہ خوں سے ناخن ہیں شیر کے سے ہر سو

    جنگل میں چل بنے تو پھولا ہے زور ڈھاکہ

    یہ دو ہی صورتیں ہیں یا منعکس ہے عالم

    یا عالم آئنہ ہے اس یار خود نما کا

    کیا میں ہی جاں بہ لب ہوں بیماریٔ دلی سے

    مارا ہوا ہے عالم اس درد بے دوا کا

    زلف سیاہ اس کی رہتی ہے چت چڑھی ہی

    میں مبتلا ہوا ہوں اے وائے کس بلا کا

    غیرت سے تنگ آئے غیروں سے لڑ مریں گے

    آگے بھی میرؔ سید کرتے گئے ہیں ساکا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1312

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے