Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کٹ کر گریں گے راہ میں مشتاق علف سے

میر تقی میر

کٹ کر گریں گے راہ میں مشتاق علف سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کٹ کر گریں گے راہ میں مشتاق علف سے

    مٹھ بھیڑ اگر ہو گئی اس تیغ بکف سے

    جاتا ہے کوئی دشت عرب کو جو بگولا

    کہہ دوں ہوں دعا مجنوں کو میں اپنی طرف سے

    دریا تھا مگر آگ کا دریائے غم عشق

    سب آبلے ہیں میرے درونے میں صدف سے

    دل اور جگر یہ تو جلے آتش غم میں

    جی کیونکے بچاؤں کہو اس آگ کی تف سے

    شب اس کے سگ کو نے ہمیں پاس بٹھایا

    ہم اپنے تئیں دور نہ کیوں کھینچیں شرف سے

    چھاتی میں بھری آگ ہے کیا جس سے شب و روز

    چنگاریاں گرتی ہیں مری پلکوں کی صف سے

    اے میرؔ گدائی کروں دروازے کی اس کے

    مانگوں ہوں یہی آٹھ پہر شاہ نجف سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1298

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے