Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوں نہ ہوا دل چاہیے جیسا گو اب کام سے جاوے گا

میر تقی میر

خوں نہ ہوا دل چاہیے جیسا گو اب کام سے جاوے گا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    خوں نہ ہوا دل چاہیے جیسا گو اب کام سے جاوے گا

    کام اپنے وہ کیا آیا جو کام ہمارے آوے گا

    آنکھیں لگی رہتی ہیں اکثر چاک قفس سے اسیروں کی

    جھونکا باد بہاری کا گل برگ کوئی یاں لاوے گا

    فتنے کتنے جمع ہوئے ہیں زلف و خال و خد و قد

    کوئی نہ کوئی عہد میں میرے سر ان میں سے اٹھاوے گا

    عشق میں تیرے کیا کیا سن کر یار گئی کر جاتے ہیں

    یعنی غم کھاتے ہیں بہت ہم غم بھی ہم کو کھاوے گا

    ایک نگہ کی امید بھی اس کی چشم شوخ سے ہم کو نہیں

    ایدھر اودھر دیکھے گا پر ہم سے آنکھ چھپاوے گا

    اب تو جوانی کا یہ نشہ ہی بے خود تجھ کو رکھے گا

    ہوش گیا پھر آوے گا تو دیر تلک پچھتاوے گا

    دیر سے اس اندیشے نے ناکام رکھا ہے میرؔ ہمیں

    پاؤں چھوئیں گے اس کے ہم تو وہ بھی ہاتھ لگاوے گا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1339

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے