Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوشش اپنی تھی عبث پر کی بہت

میر تقی میر

کوشش اپنی تھی عبث پر کی بہت

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کوشش اپنی تھی عبث پر کی بہت

    کیا کریں ہم چاہتا تھا جی بہت

    کعبۂ مقصود کو پہنچے نہ ہائے

    سعی کی اے شیخ ہم نے بھی بہت

    سب ترے محو دعائے جان ہیں

    آرزو اپنی بھی ہے تو جی بہت

    رک رہا ہے دیر سے تڑپا نہیں

    عشق نے کیوں دل کو مہلت دی بہت

    کیوں نہ ہوں دوری میں ہم نزدیک مرگ

    دل کو اس کے ساتھ الفت تھی بہت

    وہ نہ چاہے جب تئیں ہوتا ہے کیا

    جہد کی ملنے میں اپنی سی بہت

    کب سنا حرف شگون وصل یار

    یوں تو فال گوش ہم نے لی بہت

    تھا قوی آخر ملے ہم خاک میں

    آسماں سے یوں رہی کشتی بہت

    آج درہم کرتے تھے کچھ گفتگو

    میرؔ نے شاید کہ دارو پی بہت

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1118

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے