Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہیے اپنے عہد میں جتنے امیر تھے

میر تقی میر

کیا کہیے اپنے عہد میں جتنے امیر تھے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کیا کہیے اپنے عہد میں جتنے امیر تھے

    ٹکڑے پہ جان دیتے تھے سارے فقیر تھے

    دل میں گرہ ہوس رہی پرواز باغ کی

    موسم گلوں کا جب تئیں تھا ہم اسیر تھے

    برنائی ہی میں تم سے شرارت نہیں ہوئی

    لڑکے سے بھی تھے تم تو قیامت شریر تھے

    آرائش بدن نہ ہوئی فقر میں بھی کم

    جاگہ اتو کی جامے پہ نقش حصیر تھے

    آنکھوں میں ہم کسو کی نہ آئے جہان میں

    از بس کہ میرؔ عشق سے خشک و حقیر تھے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1764

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے