کیا کریں بیکس ہیں ہم بے بس ہیں ہم بے گھر ہیں ہم
کیا کریں بیکس ہیں ہم بے بس ہیں ہم بے گھر ہیں ہم
کیوں کر اڑ کر پہنچیں اس تک طائر بے پر ہیں ہم
سر نہ بالیں سے اٹھاویں کاشکے بیمار عشق
ہوگا یک ہنگامہ برپا فتنہ زیر سر ہیں ہم
سو طرف لے جاتی ہے ہم کو پریشاں خاطری
یاں کسے ڈھونڈو ہو تم کیا جانیے کیدھر ہیں ہم
گر نہ روئیں کیا کریں ہر چار سو ہے بیکسی
بیدل و بے طاقت و بے دین و بے دلبر ہیں ہم
وہ جو رشک مہ کبھی اس راہ سے نکلا نہ میرؔ
ہم نہ رکھتے تھے ستارہ یعنی بد اختر ہیں ہم
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1680
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.