کیا کروں میں صبر کم کو اور رنج بیش کو
کیا کروں میں صبر کم کو اور رنج بیش کو
زہر دیویں کاشکے احباب اس درویش کو
کھول آنکھیں صبح سے آگے کہ شیر اللہ کے
دیکھتے رہتے ہیں غافل وقت گرگ و میش کو
عشق کے بیتاب کے آزار میں مت کر شتاب
جان دیتے دیر لگتی ہی نہیں دل ریش کو
دشمن اپنا میں تو فکر دوستی ہی میں رہا
اب رکھوں کیوں کر سلامت جان عشق اندیش کو
مختلط ترسا بچوں سے شیرہ خانے میں رہا
کن نے دیکھا مسجدوں میں میرؔ کافرکیش کو
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1473
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.