کیا کوفتیں اٹھائیں ہجراں کے درد و غم میں
کیا کوفتیں اٹھائیں ہجراں کے درد و غم میں
تڑپا ہزار نوبت دل ایک ایک دم میں
گو قیس منہ کو نوچے فرہاد سر کو چیرے
یہ کیا عجب ہے ایسے ہوتے ہیں لوگ ہم میں
اہل نظر کسو کو ہوتی ہے محرمیت
آنکھوں کے اندھے ہم تو مدت رہے حرم میں
کلفت میں گزری ساری مدت تو زندگی کی
آسودگی کا منہ اب دیکھیں گے ہم عدم میں
کرتے ہیں میرؔ مل کر واعظ سے حبس دم کا
کیا یہ بھی آ گئے ہیں اس پوچ گو کے دم میں
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0878
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.