Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کیا ہم نے رنج اٹھائے کیا کیا ہم بھی شکیبا تھے

میر تقی میر

کیا کیا ہم نے رنج اٹھائے کیا کیا ہم بھی شکیبا تھے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کیا کیا ہم نے رنج اٹھائے کیا کیا ہم بھی شکیبا تھے

    دو دن جوں توں جیتے رہے سو مرنے ہی کے مہیا تھے

    عشق کیا سو باتیں بنائیں یعنی شعر شعار ہوا

    بیتیں جو وے مشہور ہوئیں تو شہروں شہروں رسوا تھے

    کیا پگڑی کو پھیر کے رکھتے کیا سر نیچے نہ ہوتا تھا

    لطف نہیں اب کیا کہیے کچھ آگے ہم بھی کیا کیا تھے

    اب کے وصال قرار دیا ہے ہجر ہی کی سی حالت ہے

    ایک سمیں میں دل بے جا تھا تو بھی ہم وے یکجا تھے

    کیا ہوتا جو پاس اپنے اے میرؔ کبھو وے آ جاتے

    عاشق تھے درویش تھے آخر بیکس بھی تھے تنہا تھے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1526

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے