Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا طرح ہے یاں جو آئے ہو تو شرمائے ہوئے

میر تقی میر

کیا طرح ہے یاں جو آئے ہو تو شرمائے ہوئے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کیا طرح ہے یاں جو آئے ہو تو شرمائے ہوئے

    بات مخفی کہتے ہو غصے سے جھنجھلائے ہوئے

    اس مرے نو باوۂ گلزار خوبی کے حضور

    اور خوباں جوں خزاں کے گل ہیں مرجھائے ہوئے

    چھپ کے دیکھا ہمرہاں نے اس کو سو غش آ گیا

    حیف بے خود ہو گئے ہم پھر بہ خود آئے ہوئے

    ہر زماں لے لے اٹھو ہو تیغ بیٹھا مجھ کو دیکھ

    آئے ہو مستانہ کس دشمن کے بہکائے ہوئے

    گھر میں جی لگتا نہیں اس بن تو ہم ہو کر اداس

    دور جاتے ہیں نکل ہجراں سے گھبرائے ہوئے

    ایک دن موئے دراز اس کے کہیں دیکھے تھے میں

    ہیں گلے کے ہار اب وے بال بل کھائے ہوئے

    دشمنی سے سایۂ عاشق کو جو مارے ہے تیر

    اس کماں ابرو کے جا کر میرؔ ہمسائے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1909

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے