Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاوے جھمکتے رخ کی آئینہ تاب کیونکر

میر تقی میر

لاوے جھمکتے رخ کی آئینہ تاب کیونکر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    لاوے جھمکتے رخ کی آئینہ تاب کیونکر

    ہو چہرہ اس کے لب سے یاقوت ناب کیونکر

    ہے شعر و شاعری گو کب سے شعار اپنا

    حرف و سخن سے کریے اب اجتناب کیونکر

    جوں ابر اگر نہ روویں وادی و کوہ پر ہم

    تو شہروں شہروں آوے نہروں میں آب کیونکر

    اب بھی نہیں ہے ہم کو اے عشق ناامیدی

    دیکھیں خراب ہووے حال خراب کیونکر

    اڑ اڑ کے جا لگے ہے وہ تیر مار کاکل

    کھاتا رہے نہ افعی پھر پیچ تاب کیونکر

    چشمے محیط سے جو ہووے نہ چشم تر کے

    تو سیر ہو ہوا پر پھیلے سحاب کیونکر

    اب تو تپش نے دل کی اودھم مچا رکھا ہے

    تسکین پاوے دیکھوں یہ اضطراب کیونکر

    رو چاہیے ہے اس کے در پر بھی بیٹھنے کو

    ہم تو ذلیل اس کے ہوں میرؔ باب کیونکر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1615

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے