Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جو نظر سے اس کی گیا تو وہ سرگرم کار اپنا

میر تقی میر

میں جو نظر سے اس کی گیا تو وہ سرگرم کار اپنا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    میں جو نظر سے اس کی گیا تو وہ سرگرم کار اپنا

    کہنے لگا چپکا سا ہو کر ہائے دریغ شکار اپنا

    کیا یاری کر دور پھرا وہ کیا کیا ان نے فریب کیے

    جس کے لیے آوارہ ہوئے ہم چھوٹا شہر و دیار اپنا

    ہاتھ گلے میں ان نے نہ ڈالا میں یہ گلا جا کاٹوں گا

    غم غصے سے دیکھیو ہوں گا آپھی گلے کا ہار اپنا

    چھاتی پہ سانپ سا پھر جاتا ہے یاد میں اس کے بالوں کی

    جی میں لہر آوے ہے لیکن رہتا ہوں من مار اپنا

    بات کہی تلوار نکالی آنکھ لڑائی جی مارے

    کیونکے جتاوے اس سے کوئی ربط محبت پیار اپنا

    ہم نے یار وفاداری میں کوتاہی تقصیر نہ کی

    کیا روویں چاہت کے اثر کو وہ نہ ہوا ٹک یار اپنا

    رحم کیا کر لطف کیا کر پوچھ لیا کر آخر ہے

    میرؔ اپنا غم خوار اپنا پھر زار اپنا بیمار اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1317

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے