Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مت آنکھ ہمیں دیکھ کے یوں مار دیا کر

میر تقی میر

مت آنکھ ہمیں دیکھ کے یوں مار دیا کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مت آنکھ ہمیں دیکھ کے یوں مار دیا کر

    غمزے ہیں بلا ان کو نہ سنکار دیا کر

    آئینے کی مشہور پریشاں نظری ہے

    تو سادہ ہے ایسوں کو نہ دیدار دیا کر

    سو بار کہا غیر سے صحبت نہیں اچھی

    اس جیف کو مجلس میں نہ تو بار دیا کر

    کیوں آنکھوں میں سرمے کا تو دنبالہ رکھے ہے

    مت ہاتھ میں ان مستوں کے تلوار دیا کر

    کچھ خوب نہیں اتنا ستانا بھی کسو کا

    ہے میرؔ فقیر اس کو نہ آزار دیا کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0807

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے