Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مذہب سے میرے کیا تجھے میرا دیار اور

میر تقی میر

مذہب سے میرے کیا تجھے میرا دیار اور

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مذہب سے میرے کیا تجھے میرا دیار اور

    میں اور یار اور مرا کاروبار اور

    چلتا ہے کام مرگ کا خوب اس کے دور میں

    ہوتی ہے گرد شہر کے روز اک مزار اور

    بندے کو ان فقیروں میں گنیے نہ شہر کے

    صاحب نے میرے مجھ کو دیا اعتبار اور

    دل کو تو لاگ ہی ہے تکوں راہ کب تلک

    اس پر ہے یک عذاب شدید انتظار اور

    بسمل پسند کر کے تڑپنا نہ دیکھنا

    ہے میرے صید پیشہ کا طور شکار اور

    میں اس کی گرد رہ کا رہا منتظر بہت

    سو آنکھیں دونوں لائیں مری اک غبار اور

    درد سر اب جو عشق کا ہے گور تک ہے ساتھ

    کچھ یہ نشہ ہی اور ہے اس کا خمار اور

    کاہے کو اس قرار سے تھا اضطراب قلب

    ہوتا ہے ہاتھ رکھنے سے دل بے قرار اور

    کس کو فقیری میں سر و دل حرف کا ہے میرؔ

    کرتے ہیں اس دماغ پہ ہم انکسار اور

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1137

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے