مرے آگے نہ شاعر نام پاویں
مرے آگے نہ شاعر نام پاویں
قیامت کو مگر عرصے میں آویں
پری سمجھے تجھے وہم و گماں سے
کہاں تک اور ہم اب دل چلاویں
ترے عاشق ترے رسوا کہائے
ترے ہو کر کہہ اب کس کے کہاویں
مزاج اپنا غیور از بس پڑا ہے
ترے غم میں کسے خاطر میں لاویں
پھرے ہے شیخ مجلس ہی میں رقصاں
ادھر آ نکلے تو ہم بھی نچاویں
نظر اے ابر اب مت آ مبادا
کہیں میری بھی آنکھیں ڈبڈباویں
قدم بوسی تلک مختار ہیں غیر
زیادہ لگ چلیں تو سر میں کھاویں
ق
نہ آیا وہ تو کیا ہم نیم جاں بھی
بغیر اس کے ملے دنیا سے جاویں
چلی ہے تو تو اے جان الم ناک
ٹک اک رہ جا کہ ہم رخصت ہو آویں
چلا مقدور سے غم میرؔ آگے
زمیں پھٹ جائے یا رب ہم سماویں
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0327
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.