Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ زار نے کیا گرمئ بازار سے پایا

میر تقی میر

مجھ زار نے کیا گرمئ بازار سے پایا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مجھ زار نے کیا گرمئ بازار سے پایا

    کبریت نمط جن نے لیا مجھ کو جلایا

    بیتاب تہ تیغ ستم دیر رہا میں

    جب تک نہ گئی جان مجھے صبر نہ آیا

    جانا فلک دوں نے کہ سرسبز ہوا میں

    گر خاک سے سبزہ کوئی پژمردہ اگایا

    اس رخ نے بہت صورتیں لوگوں کی بگاڑیں

    اس قد نے قیامت کا سا ہنگامہ اٹھایا

    مت راہ سخن دے کہ پھر آپھی تو کہے گا

    کیوں میں نے محبت کے عبث منہ کو کھلایا

    ہر چند کہ تھی ریجھنے کی جائے ترے لب

    پر گالیاں دیں اتنی انھوں سے کہ رجھایا

    گردش میں رہا کرتے ہیں ہم دید میں ان کی

    آنکھوں نے تری خوب سماں ہم کو دکھایا

    کس روز یہ اندوہ جگر سوز تھا آگے

    کب شب لب و یا رب تھی مری یوں ہی خدایا

    دن جی کے الجھنے کے ہی جھگڑے میں کٹے ہے

    رات اس کے خیالات سے رہتے ہیں قضایا

    کیا کہیے دماغ اس کا کہ گل گشت میں کل میرؔ

    گل شاخوں سے جھک آئے تھے پر منہ نہ لگایا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1085

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے