Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کر شوق کشتوں سے جانے کی باتیں

میر تقی میر

نہ کر شوق کشتوں سے جانے کی باتیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    نہ کر شوق کشتوں سے جانے کی باتیں

    نہیں آتیں کیا تجھ کو آنے کی باتیں

    سماجت جو کی بوس لب پر تو بولا

    نہیں خوب یہ مار کھانے کی باتیں

    زبانیں بدلتے ہیں ہر آن خوباں

    یہ سب کچھ ہیں بگڑے زمانے کی باتیں

    نظر جب کرو زیر لب کچھ کہے ہے

    کہو یار کے آستانے کی باتیں

    سہی جائے گالی اگر دوستی ہو

    بری بھی بھلی ہیں لگانے کی باتیں

    ہمیں دیر و کعبے سے کیا گفتگو ہے

    چلی جاتی ہیں یہ سیانے کی باتیں

    بگڑ بھی چکے یار سے ہم تو یارو

    کرو کچھ اب اس سے بنانے کی باتیں

    کیا سیر کل میں نے دیوان مجنوں

    خوش آئیں بہت اس دوانے کی باتیں

    بہت ہرزہ گوئی کی یاں میرؔ صاحب

    کرو واں کے کچھ منہ دکھانے کی باتیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1189

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے