Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلے ہے جی کا رستہ آواز کی رکن سے

میر تقی میر

نکلے ہے جی کا رستہ آواز کی رکن سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    نکلے ہے جی کا رستہ آواز کی رکن سے

    آزردہ ہو نہ بلبل جاتے ہیں ہم چمن سے

    جی غش کرے ہے اب تو رفتار دیکھ اس کی

    دیکھیں نبھے ہے اپنی کس طور اس چلن سے

    گر اس کی اور کوئی گرمی سے دیکھتا ہے

    اک آگ لگ اٹھے ہے اپنے تو تن بدن سے

    رنگیں خرامی کیا کیا لیتی ہے کھینچ دل کو

    کیا نقش پا کو اس کے نسبت گل و سمن سے

    دن رات گاہ و بے گہ جب دیکھو ہیں سفر میں

    ہم کس گھڑی وداعی یا رب ہوئے وطن سے

    دل سوختہ ہوں مجھ کو تکلیف حرف مت کر

    اک آگ کی لپٹ سی نکلے ہے ہر سخن سے

    دل کا اسیر ہونا جی میرؔ جانتا ہے

    کیا پیچ پاچ دیکھے اس زلف پر شکن سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1306

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے