Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑا ہے فرق خورد و خواب میں اب

میر تقی میر

پڑا ہے فرق خورد و خواب میں اب

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    پڑا ہے فرق خورد و خواب میں اب

    رہا ہے کیا دل بیتاب میں اب

    جنوں میں اب کے نے دامن ہے نے جیب

    کمی آئی بہت اسباب میں اب

    ہوا ہے خواب ملنا اس سے شب کا

    کبھو آتا ہے وہ مہ خواب میں اب

    گدائی لی ہے میں نے اس کے در کی

    کہے کیا دیکھوں میرے باب میں اب

    گلے لگنے بن اس کے اتنا روئے

    کہ ہم ہیں گے گلے تک آب میں اب

    کہاں بل کھائے بال اس کے کہاں یہ

    عبث سنبل ہے پیچ و تاب میں اب

    بلا چرچا ہے میرے عشق کا میرؔ

    یہی ہے ذکر شیخ و شاب میں اب

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1110

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے