Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پند گو مشفق عبث میرا نصیحت گر ہوا

میر تقی میر

پند گو مشفق عبث میرا نصیحت گر ہوا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    پند گو مشفق عبث میرا نصیحت گر ہوا

    سختیاں جو میں بہت کھینچیں سو دل پتھر ہوا

    گاڑ کر مٹی میں روئے عجز کیا ہم ہی موئے

    خون اس کے رہ گزر کی خاک پر اکثر ہوا

    اب اٹھا جاتا نہیں مجھ پاس پھر ٹک بیٹھ کر

    گرد اس کے جو پھرا سر کو مرے چکر ہوا

    کب کھبا جاتا تھا یوں آنکھوں میں جیسا صبح تھا

    پھول خوش رنگ اور اس کے فرش پر بچھ کر ہوا

    کیا سنی تم نے نہیں بد حالیٔ فرہاد و قیس

    کون سا بیمار دل کا آج تک بہتر ہوا

    کون کرتا ہے طرف مجھ عاشق بیتاب کی

    صورت خوش جن نے دیکھی اس کی سو اودھر ہوا

    جل گیا یاقوت اس کے لعل لب جب ہل گئے

    گوہر‌ خوش آب انداز سخن سے تر ہوا

    کیا کہوں اب کے جنوں میں گھر کا بھی رہنا گیا

    کام جو مجھ سے ہوا سو عقل سے باہر ہوا

    شب نہ کرتا شور اس کوچے میں گر میں جانتا

    اس کی بے خوابی سے ہنگامہ مرے سر پر ہوا

    ہووے یا رب ان سیہ رو آنکھوں کا خانہ خراب

    یک نظر کرتے ہی میرے دل میں اس کا گھر ہوا

    استخواں سب پوست سے سینے کے آتے ہیں نظر

    عشق میں ان نو خطوں کے میرؔ میں مسطر ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0752

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے