پوشیدہ کیا رہے ہے قدرت نمائئ دل
پوشیدہ کیا رہے ہے قدرت نمائئ دل
دیکھی نہ بے ستوں میں زور آزمائئ دل
ہے تیرہ یہ بیاباں گرد و غبار سے سب
دے راہ کب دکھائی بے رہنمائئ دل
اندوہ و غم سے اکثر رہتا ہوں میں مکدر
کیا خاک میں ملی ہے میری صفائئ دل
پیش آوے کوئی صورت منہ موڑتے نہیں وے
آئینہ ساں جنہیں ہے کچھ آشنائئ دل
مر تو نہیں گیا میں پر جی ہی جانتا ہے
گزرے ہے شاق مجھ پر جیسی جدائئ دل
اس دام گہ میں اس کے سارے فریب ہی ہیں
آتی نہیں نظر کچھ مجھ کو رہائئ دل
گر رنگ ہے چلا ہے ور بو ہے تو ہوا ہے
کہہ میرؔ اس چمن میں کس سے لگائیے دل
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0851
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.