Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قیامت تھا سماں اس خشمگیں پر

میر تقی میر

قیامت تھا سماں اس خشمگیں پر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    قیامت تھا سماں اس خشمگیں پر

    کہ تلواریں چلیں ابرو کی چیں پر

    نہ دیکھا آخر اس آئینہ رو نے

    نظر سے بھی نگاہ واپسیں پر

    گئے دن عجز و نالہ کے کہ اب ہے

    دماغ نالہ چرخ ہفتمیں پر

    ہوا ہے ہاتھ گلدستہ ہمارا

    کہ داغ‌ خوں بہت ہے آستیں پر

    خدا جانے کہ کیا خواہش ہے جی کو

    نظر اپنی نہیں ہے مہر و کیں پر

    پر افشانی قفس ہی کی بہت ہے

    کہ پرواز چمن قابل نہیں پر

    ق

    جگر میں اپنے باقی روتے روتے

    اگرچہ کچھ نہیں اے ہم نشیں پر

    کبھو جو آنکھ سے چلتے ہیں آنسو

    تو بھر جاتا ہے پانی سب زمیں پر

    قدم دشت محبت میں نہ رکھ میرؔ

    کہ سر جاتا ہے گام اولیں پر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0210

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے