Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہتے تھے ہم وے آٹھ پہر یا تو پاس پاس

میر تقی میر

رہتے تھے ہم وے آٹھ پہر یا تو پاس پاس

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    رہتے تھے ہم وے آٹھ پہر یا تو پاس پاس

    یا اب پھٹک نہیں ہے کہیں ان کے آس پاس

    تا لوگ بد گماں نہ ہوں آئے نہ اس کی اور

    ہم تو کیا ہے عشق میں دور از قیاس پاس

    گر ہی پڑے جو دیکھے ہے تنکا بھی گر کہیں

    مایہ نہیں ہے کچھ فلک بے سپاس پاس

    شیخ ان لبوں کے بوسے کو اس ریش سے نہ جھک

    رکھتا ہے کون آتش سوزندہ گھاس پاس

    تم نے تو قدر کی ہے متاع وفا کی خوب

    بیچیں گے اب یہ جنس کسو دل شناس پاس

    آلودہ کر نہ مستی سے جامے کو جسم کے

    ہشیار رہ یہ عاریتی ہے لباس پاس

    وحشی ہے میرؔ ربط ہے اس سے خلاف عقل

    بیٹھے سو جا کے کیا کوئی ایسے اداس پاس

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0824

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے