Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھو مت سر چڑھائے دلبروں کے گوندھے بالوں کو

میر تقی میر

رکھو مت سر چڑھائے دلبروں کے گوندھے بالوں کو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    رکھو مت سر چڑھائے دلبروں کے گوندھے بالوں کو

    کھلانا کھولنا مشکل بہت ہے ایسے کالوں کو

    اڑایا غم نے ان کے سوکھے پتوں کی روش ہم کو

    الٰہی سبز رکھیو باغ خوبی کے نہالوں کو

    جہاں دیکھو کہا کرتے ہیں اس کے عشق کے غم میں

    نہ ہم دو چار بیٹھے دل شکستے اپنے حالوں کو

    نہ چشم کم سے مجھ درویش کی آوارگی دیکھو

    تبرک کرتے ہیں کانٹے مرے پاؤں کے چھالوں کو

    کرے ہے جس پہ بلبل غش سو یہ اس جنس کی قیمت

    نہیں افسوس آنکھیں بے حقیقت پھول والوں کو

    دل عاشق کو رو کیا جانوں خوباں کیوں نہیں دیتے

    بہت آئینے سے تو ربط ہے صاحب جمالوں کو

    یہی کچھ وہم سی ہے سہل کب آئے قیاسوں میں

    تفکر اس کمر کا کھا گیا نازک خیالوں کو

    نہ ایسی طرز دیدن ہے نہ ہرنوں کی یہ چتون ہے

    کبھو جنگل میں لے چلئے گا ان شہری غزالوں کو

    کوئی بھی اس طرح سے اپنے جی پر کھیل جاتا ہے

    مگر بازیچہ سمجھے میرؔ عشق خورد سالوں کو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1235

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے