Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رساتے ہو آتے ہو اہل ہوس میں

میر تقی میر

رساتے ہو آتے ہو اہل ہوس میں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    رساتے ہو آتے ہو اہل ہوس میں

    مزہ رس میں ہے لو گے کیا تم کرس میں

    درا میں کہاں شور ایسا دھرا تھا

    کسو کا مگر دل رکھا تھا جرس میں

    ہمیں عشق میں بیکسی بے بسی ہے

    نہ دشمن بھی ہو دوستی کے تو بس میں

    نہ رہ مطمئن تسمہ باز فلک سے

    دغا سے یہ بہتوں کے کھینچے ہے تسمیں

    بہت روئے پردے میں جب دیدۂ تر

    ہوئی اچھی برسات تب اس برس میں

    تن زرد و لاغر میں ظاہر رگیں ہیں

    بھرا ہے مگر عشق اک ایک نس میں

    محبت وفا مہر کرتے تھے باہم

    اٹھا دی ہیں وے تم نے اب ساری رسمیں

    تمہیں ربط لوگوں سے ہر قسم کے ہے

    نہ کھایا کرو جھوٹی جھوٹی تو قسمیں

    ہوا ہی کو دیکھیں ہیں اے میرؔ اسیراں

    لگا دیں مگر آنکھیں چاک قفس میں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1686

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے