Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روزوں میں رہ سکیں گے ہم بے شراب کیونکر

میر تقی میر

روزوں میں رہ سکیں گے ہم بے شراب کیونکر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    روزوں میں رہ سکیں گے ہم بے شراب کیونکر

    گزرے گا اتقا میں عہد شباب کیونکر

    تھوڑے سے پانی میں بھی چل نکلے ہے اپھرتا

    بے تہہ ہے سر نہ کھینچے اک دم حباب کیونکر

    چشمے بحیرے اب تک ہیں یادگار اس کے

    وہ سوکھ سب گئی ہے چشم پر آب کیونکر

    دل کی طرف کا پہلو سب متصل جلے ہے

    مخمل ہو فرش کیوں نہ آوے گی خواب کیونکر

    اول سحور کھانا آخر صبوحی کرنا

    آوے نہ اس عمل سے شرم و حجاب کیونکر

    اجڑے نگر کو دل کے دیکھوں ہوں جب کہوں ہوں

    اب پھر بسے گی ایسی بستی خراب کیونکر

    جرم و ذنوب تو ہیں بے حد و حصر یا رب

    روز حساب لیں گے مجھ سے حساب کیونکر

    پیش از سحر اٹھے ہے آج اس کے منہ کا پردہ

    نکلے گا اس طرف سے اب آفتاب کیونکر

    خط میرؔ آوے جاوے جو نکلے راہ ادھر کی

    نبھتا نہیں ہے قاصد لاوے جواب کیونکر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1613

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے