Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر سے ایسی لگی ہے اب کہ جلے جاتے ہیں

میر تقی میر

سر سے ایسی لگی ہے اب کہ جلے جاتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    سر سے ایسی لگی ہے اب کہ جلے جاتے ہیں

    متصل شمع سے روتے ہیں گلے جاتے ہیں

    اس گلستاں میں نمود اپنی ہے جوں آب رواں

    دم بہ دم مرتبے سے اپنے چلے جاتے ہیں

    تن بدن ہجر میں کیا کہیے کہ کیسا سوکھا

    ہلکی بھی باؤ میں تنکے سے ہلے جاتے ہیں

    رہتے دکھلائی نہیں دیتے بلاکش اس کے

    جی کھپے جاتے ہیں دل اپنے دلے جاتے ہیں

    پھر بہ خود آئے نہ بدحالی میں بے خود جو ہوئے

    آپ سے جاتے ہیں ہم بھی تو بھلے جاتے ہیں

    خاک پا اس کی ہے شاید کسو کا سرمۂ چشم

    خاک میں اہل نظر اس سے رلے جاتے ہیں

    گرم ہیں اس کی طرف جانے کو ہم لیکن میرؔ

    ہر قدم ضعف محبت سے ڈھلے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1842

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے