Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیخ حرم سے لڑ کے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا

میر تقی میر

شیخ حرم سے لڑ کے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    شیخ حرم سے لڑ کے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا

    تا بت خانہ ہر قدم اوپر سجدہ کرتا جاؤں گا

    بہر پرستش پیش صنم ہاتھوں سے قسیس رہباں کے

    رشتۂ سبحہ تڑاؤں گا زنار گلے سے بندھاؤں گا

    رود دیر کے پانی سے یا آب چاہ سے اس جا کے

    واسطے طاعت کفر کے میں دونوں وقت نہاؤں گا

    طائف رستہ کعبے کا جو کوئی مجھ سے پوچھے گا

    جانب دیر اشارت کر میں راہ ادھر کی بھلاؤں گا

    بے دیں اب جو ہوا سو ہوا ہوں طوف حرم سے کیا مجھ کو

    غیر از سوئے صنم خانہ میں رو نہ ادھر کو لاؤں گا

    آگے مسافر میرؔ عرب میں اور عجم میں کہتے ہیں

    اب شہروں میں ہندستاں کے کافر میرؔ کہاؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1549

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے