Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیخی کا اب کمال ہے کچھ اور

میر تقی میر

شیخی کا اب کمال ہے کچھ اور

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    شیخی کا اب کمال ہے کچھ اور

    حال ہے اور قال ہے کچھ اور

    وعدے برسوں کے کن نے دیکھے ہیں

    دم میں عاشق کا حال ہے کچھ اور

    سہل مت بوجھ یہ طلسم جہاں

    ہر جگہ یاں خیال ہے کچھ اور

    تو رگ جاں سمجھتی ہوگی نسیم

    اس کے گیسو کا بال ہے کچھ اور

    نہ ملیں گو کہ ہجر میں مر جائیں

    عاشقوں کا وصال ہے کچھ اور

    کوزہ پشتی پہ شیخ کی مت جاؤ

    اس پہ بھی احتمال ہے کچھ اور

    اس میں اس میں بڑا تفاوت ہے

    کبک کی چال ڈھال ہے کچھ اور

    میرؔ تلوار چلتی ہے تو چلے

    خوش خراموں کی چال ہے کچھ اور

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0217

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے