Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوز دروں سے آگ لگی ہے سارے بدن میں تب سی ہے

میر تقی میر

سوز دروں سے آگ لگی ہے سارے بدن میں تب سی ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    سوز دروں سے آگ لگی ہے سارے بدن میں تب سی ہے

    طاقت دل کی تمام ہوئی ہے جی کی چال کڈھب سی ہے

    سینے کے زخم نمایاں رہتے چاک کیے سو پردۂ در

    مدت سے یہ رخنے پڑے تھے چھاتی پھٹی میں اب سی ہے

    پرسش حال کبھو کرتے ہیں ناز و چشم اشارت سے

    ان کی عنایت حال پہ میرے کیا پوچھو ہو غضب سی ہے

    گود میں میری رکھ دیتا ہے پاؤں حنائی دبنے کو

    یوں پامال جو میں ہوتا ہوں مجھ کو بھی تو دب سی ہے

    لطف کہاں وہ بات کیے پر پھول سے جھڑنے لگ جاویں

    سرخ کلی بھی گل کی اگرچہ یار کے لعل لب سی ہے

    خانہ خراب ہو خواہش دل کا آہ نہایت اس کو نہیں

    جان لبوں پر آئی ہے پر تو بھی گرم طلب سی ہے

    تم کہتے ہو بوسہ طلب تھے شاید شوخی کرتے ہوں

    میرؔ تو چپ تصویر سے تھے یہ بات انھوں سے عجب سی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1254

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے