Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنبل تمہارے گیسوؤں کے غم میں لٹ گیا

میر تقی میر

سنبل تمہارے گیسوؤں کے غم میں لٹ گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    سنبل تمہارے گیسوؤں کے غم میں لٹ گیا

    ابرو کی تیغ دیکھ مہ عید کٹ گیا

    عالم میں جاں کے مجھ کو تنزہ تھا اب تو میں

    آلودگیٔ جسم سے ماٹی میں اٹ گیا

    ظلم و جفا و جور پر اصرار اس قدر

    ہٹ دیکھ دیکھ تیری دل اپنا بھی ہٹ گیا

    اب وہ سماں نہیں ہے کہ وہ کام جان خلق

    مغموم ہم کو دیکھ کے دوڑا لپٹ گیا

    دشوار سیتے ہیں گے جو بے ڈھب پھٹے ہے جیب

    بے طوریوں سے اس کی دل اپنا تو پھٹ گیا

    دامان و جیب دونوں ہوئے ٹکڑے ایک جا

    اب کے یہ کام ہاتھ سے میرے سمٹ گیا

    خاطر اگر ہو جمع پریشانی بھی نبھے

    سو دل تو دو طرف تری زلفوں سے بٹ گیا

    ٹک رات اس کے منہ سے ہوا تھا مقابلہ

    پھر ماہ چار دہ کو جو دیکھا تو گھٹ گیا

    کیا پوچھو ہو نصیب ہمارے الٹ گئے

    چل کر ادھر کو یار پھر اودھر الٹ گیا

    بلبل کی اور گل کی جو صحبت کی سیر میرؔ

    دل اپنا دلبروں کی طرف سے اچٹ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0743

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے