Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپش سے رات کی جوں توں کے جی سنبھالا ہے

میر تقی میر

تپش سے رات کی جوں توں کے جی سنبھالا ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    تپش سے رات کی جوں توں کے جی سنبھالا ہے

    نہیں ہے دل کوئی دشمن بغل میں پالا ہے

    حنا سے یار کا پنجہ نہیں ہے گل کے رنگ

    ہمارے ان نے کلیجوں میں ہاتھ ڈالا ہے

    گیا ہے پیش لے اعجاز عشق سے فرہاد

    وگرنہ خس نے کہیں بھی پہاڑ ٹالا ہے

    سنا ہے گریۂ خونیں پہ یہ نہیں دیکھا

    لہو کا ہر گھڑی آنکھوں کے آگے نالہ ہے

    رہے خیال نہ کیوں ایسے ماہ طلعت کا

    اندھیرے گھر کا ہمارے وہی اجالا ہے

    دلوں کو کہتے ہیں ہوتی ہے راہ آپس میں

    طریق عشق بھی عالم سے کچھ نرالا ہے

    ہزار بار گھڑی بھر میں میرؔ مرتے ہیں

    انھوں نے زندگی کا ڈھب نیا نکالا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 1025

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے