Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طریق خوب ہے آپس میں آشنائی کا

میر تقی میر

طریق خوب ہے آپس میں آشنائی کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    طریق خوب ہے آپس میں آشنائی کا

    نہ پیش آوے اگر مرحلہ جدائی کا

    ہوا ہے کنج قفس ہی کی بے پری میں خوب

    کہ پر کے سال تلک لطف تھا رہائی کا

    یہیں ہیں دیر و حرم اب تو یہ حقیقت ہے

    دماغ کس کو ہے ہر در کی جبہہ سائی کا

    نہ پوچھ مہندی لگانے کی خوبیاں اپنی

    جگر ہے خستہ ترے پنجۂ حنائی کا

    نہیں جہان میں کس طرف گفتگو دل سے

    یہ ایک قطرۂ خوں ہے طرف خدائی کا

    کسو پہاڑ میں جوں کوہ کن سر اب ماریں

    خیال ہم کو بھی ہے بخت آزمائی کا

    بجا رہا نہ دل شیخ شور محشر سے

    جگر بھی چاہے ہے کچھ تھامنا اوائی کا

    رکھا ہے باز ہمیں در بدر کے پھرنے سے

    سروں پہ اپنے ہے احساں شکستہ پائی کا

    ملا کہیں تو دکھا دیں گے عشق کا جنگل

    بہت ہی خضر کو غرہ ہے رہنمائی کا

    نہ انس مجھ سے ہوا اس کو میں ہزار کہا

    جگر میں داغ ہے اس گل کی ہے وفائی کا

    جہاں سے میرؔ ہی کے ساتھ جانا تھا لیکن

    کوئی شریک نہیں ہے کسو کی آئی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے