Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹیڑھی نگاہیں کیا کرتے ہو دم بھر کے یاں آنے پر

میر تقی میر

ٹیڑھی نگاہیں کیا کرتے ہو دم بھر کے یاں آنے پر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ٹیڑھی نگاہیں کیا کرتے ہو دم بھر کے یاں آنے پر

    ایدھر دیکھو ہم نے نہیں کی خم ابرو مر جانے پر

    زور ہوا ہے چل صوفی ٹک تو بھی رباط کہنہ سے

    ابر قبلہ بڑھتا بڑھتا آیا ہے میخانے پر

    گل کھائے بے تہہ بلبل نے شور قیامت کا سا کیا

    دیکھ چمن میں اس بن میرے چپکے جی بہلانے پر

    سر نیچے کر لیتا تھا تلوار چلاتے ہم پر وے

    ریجھ گئے خوں ریزی میں اپنی اس کے پھر شرمانے پر

    گالی مار کے غم پر میں نے صبر کیا خاموش رہا

    رحم نہ آیا ٹک ظالم کو اس میرے غم کھانے پر

    نادیدہ ہیں نام خدا کے ایسے جیسے قحط زدہ

    دوڑتی ہیں کیا آنکھیں اپنی سبحے کے دانے دانے پر

    حال پریشاں سن مجنوں کا کیا جلتا ہے جی اپنا

    عاشق ہم بھی میرؔ رہے ہیں اس ڈھب کے دیوانے پر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1612

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے