Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹھوکر لگا کے چلنا اس رشک ماہ کو بھی

میر تقی میر

ٹھوکر لگا کے چلنا اس رشک ماہ کو بھی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ٹھوکر لگا کے چلنا اس رشک ماہ کو بھی

    یہ چوٹ ہی رہی ہے اس رو سیاہ کو بھی

    اس شاہ حسن کی کچھ مژگاں پھری ہوئی ہیں

    غمزے نے ورغلایا شاید سپاہ کو بھی

    کی عمر صرف ساری پر گم ہے مطلب اپنا

    منزل نہ پہنچے ہم تو طے کر کے راہ کو بھی

    سر پھوڑنا ہمارا اس لڑکے پر نہ دیکھو

    ٹک دیکھو اس شکست طرف کلاہ کو بھی

    کرتی نہیں خلش ہی مژگان یار دل میں

    کاوش رہی ہے جی سے اس کی نگاہ کو بھی

    خوں ریزی کے تو لاگو ہوتے نہیں یکایک

    پہلے تو پوچھتے ہیں ظالم گناہ کو بھی

    جوں خاک سے ہے یکساں میرا نہال قامت

    پامال یوں نہ ہوتے دیکھا گیاہ کو بھی

    ہر لحظہ پھیر لینا آنکھوں کا ہم سے کیا ہے

    منظور رکھیے کچھ تو بارے نباہ کو بھی

    خواہش بہت جو ہو تو کاہش ہے جان و دل کی

    کچھ کم کر ان دنوں میں اے میرؔ چاہ کو بھی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1291

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے