Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹک ٹھہرنے دے تجھے شوخی تو کچھ ٹھہرائیے

میر تقی میر

ٹک ٹھہرنے دے تجھے شوخی تو کچھ ٹھہرائیے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ٹک ٹھہرنے دے تجھے شوخی تو کچھ ٹھہرائیے

    پیکر نازک کو تیرے کیونکے بر میں لائیے

    ساکن دیر و حرم دونوں تلاشی ہیں ترے

    تو خدا جانے کہاں ہے کیونکے تجھ کو پائیے

    دور ہی سے ہوش کھو دیتی ہے اس کی بوئے خوش

    آپ میں رہیے تو اس کے پاس بھی ٹک جائیے

    ان دنوں رنگ اور کچھ ہے اس دل پر خون کا

    حق میں میرے آپ ہی کچھ سوچ کر فرمائیے

    جی ہی کھپ جاتا ہے طنز آمیز ایسے لطف سے

    ہنس کے جب کہتا ہے سب میں آئیے جی آئیے

    دل کے ویراں کرنے میں بیداد کی ہے تو نے ہائے

    خوش عمارت ایسے گھر کو اس طرح سے ڈھائیے

    رات دن رخسار اس کے چت چڑھے رہتے ہیں میرؔ

    آفتاب و ماہ سے دل کب تلک بہلائیے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 1017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے