اس کی دوری میں کڑھا کرتے ہیں ہم حد سے زیاد
اس کی دوری میں کڑھا کرتے ہیں ہم حد سے زیاد
جی گیا آخر رہا دل کو جو غم حد سے زیاد
چھاتی پھٹ جاتی جو یوں رک کر نہ کرتا ترک چشم
گزرے اس کے عشق میں جی پر ستم حد سے زیاد
خوف کر عاشق کے سر کٹنے کی قطعی ہے دلیل
ہو جہاں شمشیر ابرو اس کی خم حد سے زیاد
کچھ بھی نزدیک اس کے ٹھہرا ہو تو دیکھے بھر نظر
قدر ہے عاشق کی ان آنکھوں میں کم حد سے زیاد
پاس اس کے دم بخود پہروں تھے سو طاقت کہاں
بات کہتے میرؔ اب کرتے ہیں دم حد سے زیاد
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1382
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.