Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس شوخ سے ہمیں بھی اب یاری ہو گئی ہے

میر تقی میر

اس شوخ سے ہمیں بھی اب یاری ہو گئی ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اس شوخ سے ہمیں بھی اب یاری ہو گئی ہے

    شرم انکھڑیوں میں جس کی عیاری ہو گئی ہے

    روتا پھرا ہوں برسوں لوہو چمن چمن میں

    کوچے میں اس کے یکسر گل کاری ہو گئی ہے

    یکجا اٹک کے رہنا ہے ناتمامی ورنہ

    سب میں وہی حقیقت یاں ساری ہو گئی ہے

    جب خاک کے برابر ہم کو کیا فلک نے

    طبع خشن میں تب کچھ ہمواری ہو گئی ہے

    مطلق اثر نہ دیکھا مدت کی آہ و زاری

    اب نالہ و فغاں سے بے زاری ہو گئی ہے

    اس سے دو چار ہونا آتا نہیں میسر

    مرنے میں اس سے ہم کو ناچاری ہو گئی ہے

    ہر بار ذکر محشر کیا یار کے در اوپر

    ایسی تو یاں قیامت سو باری ہو گئی ہے

    انداز شوخی اس کے آتے نہیں سمجھ میں

    کچھ اپنی بھی طبیعت یاں عاری ہو گئی ہے

    شاہی سے کم نہیں ہے درویشی اپنے ہاں تو

    اب عیب کچھ جہاں میں ناداری ہو گئی ہے

    ہم کو تو درد دل ہے تم زرد کیوں ہو ایسے

    کیا میرؔ جی تمہیں کچھ بیماری ہو گئی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 1048

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے