Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سخن رس سے اگر شب کی ملاقات رہے

میر تقی میر

اس سخن رس سے اگر شب کی ملاقات رہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اس سخن رس سے اگر شب کی ملاقات رہے

    بات رہ جائے نہ یہ دن رہیں نے رات رہے

    فخر سے ہم تو کلاہ اپنی فلک پر پھینکیں

    اس کے سگ سے جو ملاقات مساوات رہے

    مغبچے لے گئے سجادہ و عمامہ اچک

    شیخ کی میکدے میں کیونکے کرامات رہے

    دھجیاں جامے کی کر دوں گا جنوں میں اب کے

    گر گریباں دری کا کام مرے ہاتھ رہے

    خاک کا پتلا ہے آدم جو کوئی اچھی کہے

    عالم خاک میں برسوں تئیں وہ بات رہے

    بات واعظ کی موثر ہو دلوں میں کیونکر

    دن کو طامات رہے شب کو مناجات رہے

    تنگ ہوں میرؔ جی بے طاقتیٔ دل سے بہت

    کیونکے یہ ہاتھ تلے قبلۂ حاجات رہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1907

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے