Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نہیں ملتا ایک کسو سے مرتے ہیں اودھر جا جا لوگ

میر تقی میر

وہ نہیں ملتا ایک کسو سے مرتے ہیں اودھر جا جا لوگ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    وہ نہیں ملتا ایک کسو سے مرتے ہیں اودھر جا جا لوگ

    یعنی ضائع اپنے تئیں کرتے ہیں اس بن کیا کیا لوگ

    جیسے غم ہجراں میں اس کے عاشق جی کھو بیٹھے ہیں

    برسوں مارے چرخ فلک تو ایسے ہوویں پیدا لوگ

    زلف و خال و خط سے اس کے جہاں تہاں اب مبحث ہے

    عقل ہوئی ہے گم خلقت کی یا کہتے ہیں سودا لوگ

    چار قدم چلنے میں اس کے دیکھتے جاتے ہیں جو کفک

    فتنے سر کھینچا ہی کریں ہیں ایک قیامت برپا لوگ

    دنیا جائے نہیں رہنے کی میرؔ غرور نہیں اچھا

    جو جاگہ سے جاتے ہیں اپنی وے کرتے ہیں بے جا لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1668

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے