Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں

میر تقی میر

یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں

    اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں

    ایک ایک قرط دور میں یوں ہی مجھے بھی دو

    جام شراب پر نہ کرو میں نشے میں ہوں

    مستی سے درہمی ہے مری گفتگو کے بیچ

    جو چاہو تم بھی مجھ کو کہو میں نشے میں ہوں

    یا ہاتھوں ہاتھ لو مجھے مانند جام مے

    یا تھوڑی دور ساتھ چلو میں نشے میں ہوں

    معذور ہوں جو پاؤں مرا بے طرح پڑے

    تم سرگراں تو مجھ سے نہ ہو میں نشے میں ہوں

    بھاگی نماز جمعہ تو جاتی نہیں ہے کچھ

    چلتا ہوں میں بھی ٹک تو رہو میں نشے میں ہوں

    نازک مزاج آپ قیامت ہیں میرؔ جی

    جوں شیشہ میرے منہ نہ لگو میں نشے میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0880

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے