Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں کب ہوا ہے پیارے پاس اپنے تم بلا لو

میر تقی میر

یوں کب ہوا ہے پیارے پاس اپنے تم بلا لو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    یوں کب ہوا ہے پیارے پاس اپنے تم بلا لو

    دو باتیں گر لکھوں میں دل کو ٹک اک لگا لو

    اب جو نصیب میں ہے سو دیکھ لوں گا میں بھی

    تم دست لطف اپنا سر سے مرے اٹھا لو

    جنبش بھی اس کے آگے ہونٹوں کو ہو تو کہیو

    یوں اپنے طور پر تم باتیں بہت بنا لو

    دو نعروں ہی میں شب کے ہوگا مکان ہو کا

    سن رکھو کان رکھ کر یہ بات بستی والو

    نام خدا ستم میں تم نامور تو ہو ہی

    پر ایک دو کو یوں ہی للہ مار ڈالو

    زلف اور خال و خط کا سودا نہیں ہے اچھا

    یارو بنے تو سر سے جلد اس بلا کو ٹالو

    یاران رفتہ ایسے کیا دور تر گئے ہیں

    ٹک کر کے تیز گامی اس قافلے کو جا لو

    بازاری سارے وے ہی کہتے ہیں راز بیٹھے

    جن کو ہمیں کہا ہے تم منہ سے مت نکالو

    یوں رفتہ اور بے خود کب تک رہا کرو گے

    تم اب بھی میرؔ صاحب اپنے تئیں سنبھالو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0935

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے