Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زار رکھا بے حال رکھا بیتاب رکھا بیمار رکھا

میر تقی میر

زار رکھا بے حال رکھا بیتاب رکھا بیمار رکھا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    زار رکھا بے حال رکھا بیتاب رکھا بیمار رکھا

    حال رکھا تھا کچھ بھی ہم نے عشق نے آخر مار رکھا

    میلان اس کا تھا کاہے کو جانب الفت کیشوں کے

    اپنی طرف سے ہم نے اب تک اس ظالم سے پیار رکھا

    عشق بھی ہم میں ہائے تصرف کیسے کیسے کرتا ہے

    دل کو چاک جگر کو زخمی آنکھوں کو خوں بار رکھا

    کیا پوچھو ہو دیں کے اکابر فاضل کامل صابر رنج

    عزت والے کیا لوگوں کو گلیوں میں ان نے خار رکھا

    کام اس سے اک طور پہ لیتے بے طور اس کو ہونے نہ دیتے

    حیف ہے میرؔ سپہر دوں نے ہم سے اس کو نہ یار رکھا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1089

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے