Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی ہوتی ہے اپنی غم کے مارے دیکھیے

میر تقی میر

زندگی ہوتی ہے اپنی غم کے مارے دیکھیے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    زندگی ہوتی ہے اپنی غم کے مارے دیکھیے

    موند لیں آنکھیں ادھر سے تم نے پیارے دیکھیے

    لخت دل کب تک الٰہی چشم سے ٹپکا کریں

    خاک میں تا چند ایسے لعل پارے دیکھیے

    ہو چکا روز جزا اب اے شہیدان وفا

    چونکتے ہیں خون خفتہ کب تمہارے دیکھیے

    راہ دور عشق میں اب تو رکھا ہم نے قدم

    رفتہ رفتہ پیش کیا آتا ہے بارے دیکھیے

    سینۂ مجروح بھی قابل ہوا ہے سیر کے

    ایک دن تو آن کر یہ زخم سارے دیکھیے

    خنجر بیداد کو کیا دیکھتے ہو دم بدم

    چشم سے انصاف کی سینے ہمارے دیکھیے

    ایک خوں ہو بہ گیا دو روتے ہی روتے گئے

    دیدہ و دل ہو گئے ہیں سب کنارے دیکھیے

    شست و شو کا اس کی پانی جمع ہو کر مہ بنا

    اور منہ دھونے کے چھینٹوں سے ستارے دیکھیے

    رہ گئے سوتے کے سوتے کارواں جاتا رہا

    ہم تو میرؔ اس رہ کے خوابیدہ ہیں ہارے دیکھیے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0479

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے