بارش نور سر ارض و سما دیکھی ہے
بارش نور سر ارض و سما دیکھی ہے
ہر جگہ اسم محمد کی ضیا دیکھی ہے
ذکر سرکار دو عالم جو زباں پر آیا
ہم نے مہکی ہوئی محفل کی فضا دیکھی ہے
جب پکارا ہے تو محسوس کیا اور بھی قرب
بے پکارے بھی مگر ان کی عطا دیکھی ہے
جب بھی قرآں کی تلاوت میں وہ نام آیا ہے
پیکر حرف میں تنویر خدا دیکھی ہے
ہر سحر سجدہ میں تھی گنبد خضرا کے قریب
ہم نے اک ایسی سحر صل علیٰ دیکھی ہے
ہم وہاں پہنچے جو سوغات درودوں کی لیے
لو چراغوں کی سر دوش ہوا دیکھی ہے
ذہن کھلتا ہی نہیں ان کے تصور کے بغیر
ان کو سوچا ہے تو پھر فکر رسا دیکھی ہے
روشنی جیسے اندھیروں کو چھپا لیتی ہے
یوں خطا پوشیٔ ارباب خطا دیکھی ہے
ہم سراجؔ ان کی لگن سے ہیں منور ورنہ
لو چراغوں کی بھڑکتے بہ خدا دیکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.